الجواب و باللہ التوفیق : مذکورہ حلال جانوروں کا جھوٹا پاک ہے، اس سے وضوء جائز اور درست ہے اور اس کو پینا درست ہے۔(۱)
(۱) و أما سؤر ما یؤکل لحمہ فلأنہ متولد من لحم طاھر فأخذ حکمہ۔ (ابن نجیم، البحر الرائق، کتاب الطہارۃ، ج۱، ص:۲۲۳)، و سؤر الآدمي وما یؤکل لحمہ طاھر لأن المختلط بہ اللعاب و قد تولد من لحم طاھر فیکون طاھرا۔ (ابن الہمام، فتح القدیر، کتاب الطہارات، فصل في الآسار وغیرہا،ج۱، ص:۱۱۲)؛ إن السؤر یعتبر بلحم مسئرہ فإن کان لحم مسئرہ طاھرا فسؤرہ طاھر، أو نجسا فنجس، أو مکروھا فمکروہ، أو مشکوکا فمشکوک۔(ابن عابدین، ردالمحتار، کتاب الطہارۃ، باب المیاہ، مطلب في السؤر، ج۱، ص:۳۸۱)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص409