35 views
آپریشن کے بعد پیشاب نلی میں آتا رہے تو کیا حکم ہے؟
(۴)سوال: مریض کو آپریشن کے بعد طہارت میں شبہ رہتا ہے۔ زید کا پیشاب آپریشن کے بعد نلکی سے باہر آتا ہے، تو ایسی حالت میں زید وضوء کرے یا تیمم کرے شرعاً کیا حکم ہے؟
المستفتی: عبد اللہ، گجراتی
asked Oct 28, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: مذکورہ مرض میں پانی اس کے لیے مضر نہیں ہوتا جیسا کہ سوال سے ظاہر ہوتا ہے۔ صرف طہارت میں شبہ ہو تا ہے تو اس شخص کے لیے وضو کرنا ہی ضروری ہے ۔طہارت کے بعد آپریشن ہوا تھا، تو پہلی طہارت زائل ہو گئی ہے؛ ہاں اگر طہارت یعنی وضو آپریشن کے بعد کیا تھا یا اس کے بعد وضو کرتے رہے، تو وہ معذور کے حکم میں ہے ایک وقت کی جتنی نمازیں چاہیں پڑھ لیں، شبہ نہ کریں۔ جب تک عذر باقی رہے ہر وقت کے داخل ہونے پر وضوء کرلیں؛ ہاں اس کے علاوہ کوئی ناقض وضوء پیش آئے، تو اس سے وضو ٹوٹ جائے گا؛ لیکن پیشاب کے قطرے آتے رہنے سے پورے وقت وضو ہی کا حکم رہے گا۔(۱)

(۱)صاحب عذر من بہ سلس بول لا یمکنہ إمساکہ، الخ، إن استوعب عذرہ تمام وقت صلوۃ مفروضۃ بأن لا یجد في جمیع وقتھا زمنا یتوضأ و یصلي فیہ خالیا عن الحدث ولو حکما۔ (ابن عابدین، رد المحتار، کتاب الطہارۃ، باب الحیض، مطلب في أحکام الآئسۃ،ج۱، ص:۵۰۴)، من بہ سلس البول والرعاف الدائم والجرح الذي لا یرقاء یتوضؤون لوقت کل صلوٰۃ فیصلون بذلک الوضوء في الوقت ما شاؤا من الفرائض والنوافل۔ (ابن الہمام، فتح القدیر، کتاب الطہارات، فصل: في الاستحاضۃ، ج۱،ص:۱۸۱)؛ و یصلون بہ فرضا و نفلا، و یبطل بخروجہ فقط، و ھذا إذا لم یمض علیھم وقت فرض إلا وذلک الحدث یوجد فیہ۔ (ابن نجیم، البحر الرائق، کتاب الطہارۃ، باب الحیض، ج۱، ص:۳۷۵)

 فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص411

answered Oct 28, 2023 by Darul Ifta
...