الجواب وباللہ التوفیق:جب تک نجاست کا یقین نہ ہو اس وقت تک کپڑا ناپاک نہ ہوگا پس مذکورہ صورت میں کپڑا پاک ہی ہوگا کیونکہ نجاست یقینی نہیں ہے، ’’الیقین لا یزول بالشک‘‘(۱)
(۱) و دلیلھا ما رواہ مسلم عن أبي ھریرۃؓ مرفوعاً : إذا وجد أحدکم في بطنہ شیئاً، فأشکل علیہ أخرج منہ شيء أم لا؟ فلا یخرجنّ من المسجد حتی یسمع صوتاً أو یجد ریحاً۔ (ابن نجیم، الأشباہ والنظائر، القاعدۃ الثالثۃ، ص:۱۸۳-۱۸۴)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص414