39 views
بیت الخلاء میں بالٹی سے بار بار پانی لینا:
(۱۶)سوال : ساؤتھ کے کچھ علاقوں میں مسجدوں کے بیت الخلاء میں طہارت کے لیے بالٹیاں رکھی رہتی ہیں اور بالٹی سے پانی نکالنے کے لیے ایک ڈبہ رکھا رہتا ہے اور پانی نکال کر اس ڈبہ کو زمین پر رکھ دیا جاتا ہے، جب کہ وہاں گندگی کا اندیشہ رہتا ہے، پھر اسی ڈبہ کو بالٹی میں ڈال دیا جاتا ہے؛ آیا وہ ڈبہ اور پانی پاک ہے یا نہیں؟ ایسی صورت میں مکمل طہارت حاصل ہوگی یا نہیں؟
المستفتی: محمد سہراب، میرٹھ
asked Oct 28, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: ایسا کرنا احتیاط کے خلاف ہے۔ بعض صورتوں میں ناپاکی کا اندیشہ ہے؛ اس لیے پہلے ڈبہ کو دھو لینا چاہیے۔ اگر غالب گمان فرش کی ناپاکی کا ہو، تو بالٹی کا پانی ناپاک ہوجائے گا۔(۱)

(۱) ولا بأس بالوضوء والشرب من حب یوضع کوزہ في نواحي الدار مالم یعلم تنجسہ ۔۔۔ إلی: مالم یتیقن النجاسۃ۔ (احمد بن اسماعیل الحنفي، حاشیۃ الطحطاوي علی المراقي، کتاب الطہارۃ، قبیل: فصل في بیان السؤر،ص:۲۸)؛ والکوز الذي یوضع في نواحي البیت لیغترف بہ من الحب فإن لہ أن یشرب و یتوضأ منہ مالم یعلم أن بہ قذراً (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیہ، کتاب الطہارۃ، الباب الثالث: في المیاہ، الفصل الثاني: فیما لا یجوز بہ التوضؤ، ج۱، ص:۷۷)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص420

answered Oct 28, 2023 by Darul Ifta
...