الجواب وباللہ التوفیق:ناپاک کپڑے کی چھینٹ بھی ناپاک ہے، جس جگہ کپڑے یا بدن وغیرہ پر پڑے گی، اس کو ناپاک کردے گی۔ لہٰذا اگر قدر عفو سے زائد ہو تو کپڑے اور بدن کو دھونا ضروری ہوگا۔(۱)
(۱)غُسالۃ النجاسۃ في المرات الثلاثۃ مغلظۃ في الأصح (طحطاوي، باب الأنجاس والطھارۃ عنھا، ص:۱۵۵) الشي في ماء الحمام لا ینجس مالم یعلم أنہ غسالۃ متنجس (ابن الھمام، فتح القدیر، باب الأنجاس و تطہیرہا، ج۱، ص:۲۱۱)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص431