38 views
دھونے کے بعد کپڑے پر منی کے نشانات باقی رہیں تو کیا کپڑا ناپاک ہے؟
(۳۴)سوال:اگر کپڑے پر منی کے قطرے گر جائیں اور کپڑا دھو دیا جائے، مگر نشانات اب بھی باقی رہیں، تو کیا نماز اس میں درست ہے اور وہ کپڑا پاک ہے؟
المستفتی:محمد عرفان، بڑ ضیاء الحق، دیوبند
asked Nov 1, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: جب کپڑے کو دھو کر پاک کر لیا جائے، مگر اس کا دھبہ نہ جائے، تب بھی کپڑا پاک ہے اور اس میں نماز پڑھنا صحیح ہے۔(۱)

(۱) و یطھر مني أي محلہ یابس بفرک ولا یضر بقاء أثرہ أي کبقاء ہ بعد الغسل (ابن عابدین، رد المحتار، کتاب الطہارۃ، باب الأنجاس، ج۱، ص:۵۱۴)؛  وفما کان منھا مرئیا فطھارتہ زوال عینھا؛ لأن النجاسۃ حلت المحل بإعتبار العین فتزول بزوالھا إلا أن یبقی من أثرھا ما تشق إزالتہ لأن الحرج مدفوع۔ (ابن الہمام، فتح القدیر، باب الأنجاس، ج۱، ص:۲۱۰)
و بقاء أثر المني بعد الفرک لا یضر کبقائہ بعد الغسل۔ ھکذا في ’’الزاھدي‘‘ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیہ، الباب السابع في النجاسۃو أحکامھا، الفصل الأول، منھا الفرک في المني، ج۱، ص:۹۸)


 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص436

answered Nov 12, 2023 by Darul Ifta
...