38 views
بستر کو پاک کرنے کا طریقہ:
(۳۸)سوال:اگر ناپاکی کاٹن کے بستر کے اندر چلی جائے اور ناپاکی تھوڑی ہی ہو جس کااثر بسترکے اوپر ہاتھ رَکھنے سے ہلکاسا ٹھنڈا محسوس ہوتاہے اس حصے کو کاٹن کا ہونے کی وجہ سے الگ کر کے دھو نہیں سکتے اورناپاکی اب خشک ہو چکی ہے اور اسکااثر اب معلوم نہیں ہوتا ہے، بتائیں کہ اب کیا کریں؟
المستفتی:عبداللہ، ممبئی
asked Nov 1, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق:بستر میں جو ناپاکی جذب ہوگئی ہے، اس کو پاک کرنے کے لیے دھونا ہی لازم ہے۔ خشک ہونے سے پاکی حاصل نہیں ہوگی، اگر دھونے سے پہلے اس پر نماز پڑھنی پڑے تو اس پر نماز پڑھنے کے لیے کوئی موٹا کپڑا بچھالیا جائے۔(۱)

(۱)ومالا ینعصر یطھر بالغسل ثلاث مرات، والتجفیف في کل مرۃ، لأن للتجفیف أثرا في استخراج النجاسۃ۔ و حدُّ التجفیف: أن یخلیہ حتی ینقطع التقاطر، ولا یشترط فیہ الیبس، ھکذا في ’’التبیین‘‘ ھذا إذا تشربت النجاسۃ کثیراً، و إن لم تشرب فیہ، أو تشربت قلیلا، یطھر بالغسل ثلاثاً، ھکذا في ’’محیط السرخسي‘‘۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاوی الھندیۃ، الباب السابع في النجاسۃ و أحکامہا، ج۱، ص:۹۶)؛ و قال ابن نجیم في البحر : و في النجاسۃ الحقیقیۃ المرئیۃ إزالۃ عینھا، و في غیر المرئیۃ غسل محلھا ثلاثا والعصر في کل مرۃ إن کان مما ینعصر والتجفیف في کل مالا ینعصر الخ۔(زین الدین ابن نجیم، البحر الرائق شرح کنز الدقائق، ج۱، ص۱۰)؛ و عند أبي یوسف: ینقع في الماء ثلاث مراتٍ و یجفف في کل مرۃ إلا أن معظم النجاسۃ قد زال فجعل القلیل عفواً في حق جواز الصلاۃ للضرورۃ۔ (علاء الدین الکاساني، بدائع الصنائع في ترتیب الشرائع ، کتاب الطہارۃ، فصل : و أما بیان ما یقع بہ التطہیر،  ج۱، ص:۲۴۲)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص438

answered Nov 12, 2023 by Darul Ifta
...