32 views
آبدست کی چھینٹوں کا حکم کیا ہے؟
(۴۷)سوال:آبدست کرتے وقت پانی کی چھینٹ اڑ کر ایک دو قطرے اگر جسم یا کپڑے پر پڑجائیں، تو نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟
                                المستفتی:محمد اسلم پنجاب
asked Nov 18, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق:آبدست کرتے وقت کپڑوں پر پانی کے قطرے گرنے کی دو صورتیں ہیں: ایک وہ پانی جو نجاست دھونے اور ناپاک ہونے کے بعد گرتا ہے ، وہ تو ناپاک ہے ایک درہم کی مقدار تک معاف ہے اور اس سے زائد کا دھونا ضروری ہے۔ دوسرا وہ پانی جو نجاست سے مخلوط ہونے سے قبل گر جاتا ہے تو وہ پاک ہے۔
و قال محمد ھو طاھر فان أصاب ذلک الماء ثوبا إن کان ماء الاستنجاء و أصابہ أکثر من قدر الدرھم، لا تجوز فیہ الصلوۃ۔(۱)
(۱) فتاویٰ قاضی خاں ،  کتاب الطہارت، فصل: في الماء المستعمل، ج۱، ص:۱۱


فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص445

answered Nov 18, 2023 by Darul Ifta
...