35 views
چھت سے پانی گرا تو وہ پاک سمجھا جائے یا ناپاک؟
(۵۳)سوال:کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام و علماء عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں:
 بعض مرتبہ ہم کسی راستہ سے گزرتے ہیں تو چھت سے پانی کی بوندیں کپڑوں پر گر جاتی ہیں اور پتہ نہیں چل پاتا کہ بارش کا پانی ہے یا جو کپڑے دھو کر پھیلائے گئے ہیں اس کا پانی ہے، یا ٹنکی کا پانی ہے، یا اے سی کا پانی ہے، یا پیشاب وغیرہ کی چھینٹیں ہیں، تو ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟
المستفتی: محمد غفران، سہارنپور
asked Nov 18, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

الجواب وباللہ التوفیق: جب تک نجس ہونے کا یقین یا غالب گمان نہ ہو تو اس کو پاک سمجھا جائے گا۔(۱)

(۱) ابن نجیم، الأشباہ والنظائر، القاعدۃ الثالثۃ،الیقین لا یزول بالشک، ص:۱۸۳، القاعدۃ المطردۃ أن الیقین لا یزول بالشک (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، الفصل الثاني: في الأعیان النجسۃ، ج۱، ص:۱۰۲)؛  فلا نحکم بنجاسۃ بالشک علی الأصل المعہود أن الیقین لایزول بالشک (الکاساني، بدائع الصنائع، فصل في بیان المقدار الذي یصیر بہ، ج۱، ص:۲۱۷)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص449

answered Nov 18, 2023 by Darul Ifta
...