45 views
پیشاب کی شیشی جیب میں رکھ کر نماز پڑھنا:
(۵۵)سوال:کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں :
چیک اپ کے لیے پیشاب یا خون کی بوتل جیب میں رکھ کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟ کیا اس شخص کی نماز درست ہوگی؟ اور جو نمازیں اس حالت میں پڑھی گئیں ان کا کیا حکم ہے؟
المستفتی:محمد عبداللہ، دہلی
asked Nov 18, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق:پیشاب اور خون نجس و ناپاک ہیں، ان کو جیب میں رکھ کر نماز پڑھنا درست نہیں ہے۔ جو نمازیں اس حالت میں پڑھی گئیں، وہ واجب الاعادہ ہیں۔(۱)

(۱) رجل صلی وما في کمہ قارورۃ فیھا بول، لا تجوز الصلاۃ، سواء کانت ممتلئۃ أو لم تکن۔ لأن ھذا لیس في مظانہ و معدنہ، بخلاف البیضۃ المذرۃ، لأنہ في معدنہ و مظانہ و علیہ الفتوی (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیہ، کتاب الصلاۃ، الباب الثالث: في شروط الصلاۃ، الفصل الثاني، في طہارۃ ما یستر بہ العورۃ وغیرہ، ج۱، ص:۱۲۰)؛  و نجاسۃ باطنۃ في معدنھا فلا یظھر حکمھا کنجاسۃ باطن المصلي کما لو صلی حاملا بیضۃ مذرۃ صار محھا دما جاز لأنہ في معدنہ والشيء مادام في معدنہ لا یعطی لہ حکم النجاسۃ بخلاف مالو حمل قارورۃ مضمومۃ فیھا بول فلا تجوز صلاتہ لأنہ في غیر معدنہ کما في البحر المحیط۔ (ابن عابدین، ردالمحتار، کتاب الصلاۃ، باب شروط الصلاۃ، ج۲، ص:۷۴)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص451

answered Nov 18, 2023 by Darul Ifta
...