56 views
لیکوریا کپڑے پر لگے تو نماز کا کیا حکم ہے؟
(۵۸)سوال: درج ذیل مسئلہ میں رہنمائی فرمائیں۔
لیکوریا اگر کپڑے پر لگ جائے تو نماز ہوگی یا نہیں؟ اگر بیماری بہت زیادہ ہو جس کی وجہ سے بار بار کپڑا دھونے میں پریشانی ہو تو ایسی صورت میں کیا حکم ہے؟
المستفتی :عبداللہ، ناگل، سہارنپور
asked Nov 18, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: اگر اتفاقاً لیکوریا کپڑے پر لگ جائے اور اس کی مقدار درہم سے زیادہ ہو، تو اس حالت میں نماز ادا نہیں ہوگی، لیکن اگر کسی عورت کو یہ بیماری اتنی بڑھ گئی ہو، کہ معذور کے درجہ میںآجائے، تو اس کے حق میں لیکوریا ناپاک نہیں سمجھا جائے گا اور وہ انہیں کپڑوں میں نماز ادا کر سکتی ہے۔
و إن کانت أکثر من قدر الدرھم منعت جواز الصلاۃ۔(۲)و عفا الشارع عن قدر درھم و إن کرہ تحریماً، فیجب غسلہ، وما دونہ تنزیھاً، فیسنّ و فوقہ مبطل فیفرض۔ (۳)
مریض تحتہ ثیاب نجسۃ، و کلما بسط شیئا، تنجس من ساعتہ صلّی علی حالہ، و کذا لولم یتنجس إلا أنہ یلحقہ مشقۃ بتحریکہ۔(۱)
۲) عالم بن علاء الدین الحنفي، تاتارخانیہ ، کتاب الطہارۃ، الفصل السابع، في النجاسات و أحکامھا، النوع الثاني في مقدار النجاسۃ التي یمنع جواز الصلوٰۃ، ج۱، ص:۴۴۰
(۳)ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الطہارۃ، باب الأنجاس، ج۱، ص:۵۲۰
(۱) ابن عابدین، الدر المختار  مع رد المحتار، کتاب الصلاۃ، متصل: باب سجود التلاوۃ، ج۲، ص:۵۷۵


 فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص453

answered Nov 20, 2023 by Darul Ifta
...