انقلابِ حقیقت سے کیا مراد ہے؟
(۵۹)سوال: حضرت مفتی صاحب، زید مجدہم
ایک مسئلے کی تحقیق مطلوب ہے، امید ہے کہ رہنمائی فرمائیں گے۔
فتاویٰ عالم گیری میں ہے : ’’الحمار والخنزیر إذا وقع في المملحۃ، فصار ملحاً، أو بئر البالوعۃ، إذا صار طیناً یطھر عندھما‘‘اس سے معلوم ہوتا ہے کہ گدھا اور خنزیر جب نمک بن جائیں تو پاک ہوجاتے ہیں؛ لیکن فقہاء کہتے ہیں کہ آٹا اگر شراب میں ملا کر روٹی بنائی جائے، تو وہ پاک نہیں ہے، حالاں کہ یہاں بھی شراب روٹی بن گئی، اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ انقلابِ ماہیت کی کیا حقیقت ہے جس سے مذکورہ دونوں مسئلوں میں وجہِ فرق بھی سمجھ میں آجائے؟نیز یہ بھی واضح فرمائیں کہ اگر کوئی صابون خنزیر کی چربی سے بنایا گیا ہو، تو کیا تبدیلیٔ ماہیت کی وجہ سے اس کا استعمال جائز ہوگا یا نہیں؟
المستفتی: عبدالغنی قاسمی