24 views
کنویں کے پانی سے وضو کرنا اور کھانا بنانا:
(۶۶)سوال:ایک شخص کنویں سے پانی لے کر کھانا بناتا ہے اور جب اس کو وہ پانی وضو کے لیے دیتے ہیں، تو کہتا ہے کہ یہ پانی ناپاک ہے؛ تو کیا اس پانی سے وضو درست نہیں ہے؟
المستفتی: مظاہر حسن، پر پیاری
asked Nov 20, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق:کنواں پاک ہے، تو اس سے وضو بھی درست ہے(۱) اور ناپاک ہے تو اس پانی کو کھانے میں استعمال کرنا بھی جائز نہیں ہے۔(۲)

(۱)عن راشد بن سعد عن أبي أمامۃ قال: قال رسول اللّہ ﷺ:إن الماء لا ینجسہ شيء إلا ما غلب علی ریحہ و طعمہ و لونہ۔ (أخرجہ ابن ماجہ، في سننہ، تحقیق: محمد فواد عبدالباقی: باب الحیض،ج۱، ص:۱۷۴، رقم الحدیث ۵۲۱)
(۲)و بتغیر أحد أوصافہ من لون أو طعم أو ریح ینجس الکثیر ولو جاریاً إجماعاً۔ (ابن عابدین، رد المحتار، کتاب الطہارۃ، باب المیاہ، مطلب: حکم سائر المائعات، ج۱، ص:۳۳۱)؛ و أما إذا بقی علی رقتہ و سیلانہ فإنہ لا یضر أي لا یمنع جواز الوضوء بہ، تغیر أوصافہ کلھا بجامد خالطہ بدون طبخ کزعفران و فاکھۃ و ورق شجر الخ (احمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح،  باب المیاہ علی خمسۃ أقسام من حیث طہارتہا، ج۱، ص:۲۵)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص461

answered Nov 21, 2023 by Darul Ifta
...