193 views
کنویں کے پاکی کے مسائل:
(۷۱)سوال: اکثر چھپکلی کنویں میں گر کر مرجاتی ہے، کبھی پھول پھٹ کر نکلتی ہے، کبھی بغیر پھولے پھٹے نکلتی ہے، تو اس صورت میں کنویں کا کتنا پانی نکالا جائے گا، جب کہ کنواں بہت ہی گہرا ہے۔
اگر چڑیا، چوہا پھولا پھٹا نکلے، تو اس صورت میں کتنا پانی نکالا جائے گا؟
اگر جوتا چپل گر جائے، تو اس کیا حکم ہے؟
    المستفتی: ادارہ درس قرآن، دیوبند
asked Nov 20, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: اگر وہ چھپکلی جس میں خون ہوتا ہے، کنویں میں گر جائے اور پھولے پھٹے نہیں، مردہ نکل آئے، تو تیس ڈول پانی نکالے جائیں گے، اگر پھول پھٹ گئی، تو اس کو نکال کر کنویں کا سارا پانی نکالا جائے گا؛ لیکن اگر کنویں کا پانی اس قدر ہے کہ اس کا نکالنا بھی مشکل ہے، تو تین سو ڈول نکال لیے جائیں، اس طرح کنواں پاک ہو جائے گا۔چڑیا اور چوہے کا بھی یہی  حکم ہے، اگر پھول پھٹ گیا ہو اور اگر پھولا پھٹا نہ ہو، تو بیس سے تیس ڈول تک نکالا جائے گا۔جوتا چپل اگر نجس ہے، تو سارا پانی ناپاک ہو گیا، اس کو پاک کرنے کا وہی طریقہ ہے، جو اوپر مذکور ہوا۔ اگر جوتا چپل ناپاک نہیں تھا، تو کنویں کا پانی پاک ہے، اس میں شبہ نہ کیا جائے۔(۱)

(۱) لو کان للضفدع دم سائل یفسد أیضا، و مثلہ لو ماتت حیۃ بریۃ لا دم فیھا في إناء لاینجس، و إن کان فیھا دم ینجس۔ (ابن الہمام، فتح القدیر، کتاب الطھارۃ، باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء ومالا یجوز،ج۱، ص:۹۰)؛ و إن ماتت فیھا فارۃ أو عصفورۃ أو سودانیۃ أو صعوۃ أوسام ابرص نزح منھا عشرون دلوا إلی ثلاثین بحسب کبر الدلو و صغرھا؛ یعني بعد إخراج الفارۃ لحدیث انس رضي اللہ تعالیٰ الخ۔ إلی فإن انتفخ الحیوان فیھا أو تفسخ نزح جمیع ما فیھا۔ (المرغینانی، الہدایہ، کتاب الطہارۃ، فصل في البئر، ج۱،ص:۴۳-۴۲)؛ ینزح کل مائھا بعد إخراجہ لا إذا تعذر کخشبۃ أو خرقۃ متنجسۃ۔ (ابن عابدین، الدرالمختار مع رد المحتار،  کتاب الطہارۃ، باب المیاہ، فصل في البئر، ج۱، ص:۳۶۸)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص464

 

answered Nov 21, 2023 by Darul Ifta
...