61 views
استنجے کے بعد بچے ہوئے پانی سے وضو کرنا:
(۷۳)سوال: استنجاء کرنے کے بعد کافی پانی موجود ہوتا ہے، تو کیا اس سے وضوء کرنا درست ہے؟
المستفتی: اختر حسین، ضلع سہارنپور
asked Nov 20, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: چوںکہ اس میں کوئی ناپاکی نہیں ہے، اس لیے بچے ہوئے پانی سے وضو کرنا جائز ہے۔(۱)

(۱) اس پانی سے وضو کرنا بلاکراہت جائز ہے۔ فقط، فتاویٰ رشیدیہ، باب غسل ووضو کا بیان، ص:۲۸۳)؛ و طاھر مطھر غیر مکروہ وھو الماء المطلق الذي لم یخالطہ ما یصیر بہ مقیداً۔ (احمد بن محمد، حاشیہ الطحطاوی علی مراقی الفلاح، کتاب الطہارۃ، ص:۲۱)؛  و قولہ علیہ السلام: الماء طھور لا ینجسہ شيء إلا ما غیر طعمہ أو لونہ أو ریحہ۔ (محمود بن احمد، البنایہ، کتاب الطہارۃ، باب الماء الذي یجوز بہ الوضوء و مالا یجوز ،ج۱، ص:۳۵۳)؛  قلت معنی قولہ علیہ السلام: الماء طہور لا ینجسہ شيء إلا ماغیر۔ الحدیث، أي لا ینجسہ شيء نجس۔(محمود بن أحمد، البنایہ، کتاب الطہارۃ، باب الماء الذي یجوز بہ الوضو ومالا یجوز بہ، ج۱، ص:۳۶۲)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص466

answered Nov 21, 2023 by Darul Ifta
...