20 views
حوض میں ہندو مزدور گر گیا، تو پانی کا کیا حکم ہے؟
(۷۴)سوال:ایک مسجد میں ایک ہندو مزدور کام کر رہا تھا، وہ حوض میں گر گیا، تو پانی پاک رہا یا ناپاک ہو گیا؟
المستفتی: حاجی محمود حسن، ممبئی
asked Nov 20, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: دہ در دہ حوض کا پانی جاری پانی کے حکم میں ہوتا ہے؛ اس  لیے اس پانی میں جب تک ناپاکی کا اثر محسوس نہ ہو، تو وہ پانی پاک ہے۔ اسی طرح اگر نجاست کے گرنے سے پانی کے رنگ، یا بو ،یا مزہ، میں فرق نہ آئے، تو حوض کا پانی ناپاک نہ ہوگا؛ لہٰذا اس مذکورہ صورت میں بھی حوض کا پانی ناپاک نہ ہوگا۔(۱)

(۱)إن الغدیر العظیم کالجاري لا یتنجس إلا بالتغیر من غیر فصل، ھکذا في ’’فتح القدیر‘‘ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیہ، کتاب الطہارۃ، الباب الثالث في المیاہ، الفصل الأول ما یجوز بہ التوضوء، النوع الثاني الماء الراکد،ج ۱، ص:۷۰)؛ و بتغیر أحد أوصافہ من لون أو طعم أو ریح ینجس الکثیر ولو جاریاً إجماعاً، أما القلیل فینجس و إن لم یتغیر۔(ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الطہارۃ، باب المیاہ، مطلب حکم سائر المائعات کالماء في الأصح ، ج۱، ص:۳۳۲)؛ و الغدیر العظیم الذي لا یتحرک أحد طرفیہ بتحریک الطرف الآخر إذا وقعت نجاسۃ في أحد جانبیہ، جاز الوضوء من الجانب الآخر (المرغینانی،ہدایۃ، کتاب الطہارۃِ باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء ومالا یجوز بہ، ج۱، ص:۳۶)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص466

answered Nov 21, 2023 by Darul Ifta
...