30 views
کیا کنویں کی پاکی کے لیے یک بارگی سارا پانی نکالا جائے؟
(۷۶)سوال:اگر کنواں ناپاک ہو جائے، تو ایک ہی دفعہ میں تمام ڈولوں کا نکالنا ضروری ہے، یا کئی دن تک تھوڑا تھوڑانکالا جا سکتا ہے؟ اور یہ اندازہ کر لیا جائے کہ سارا پانی نکل گیا ہے۔
المستفتی: ظریف احمد، نگینہ،
asked Nov 20, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق:اگر کنواں شرعی حوض کی طرح دہ در دہ نہ ہواور وہ ناپاک ہو جائے، تو ایک ہی دفعہ میں سارا پانی نکالنا ضروری نہیں ہے، اگر تھوڑا تھوڑا پانی کر کے کئی مرتبہ میں پانی نکالا جائے اور اندازے کے مطابق پورا پانی نکل جائے، تو کنواں پاک ہو جا ئے گا اور پورا پانی جب تک نہ نکلے، اس وقت اس پانی سے دھوئے ہوئے کپڑے اور برتن ناپاک ہوں گے اور ان کپڑوں کو پہن کر جو نماز پڑھی گئی ہے، وہ نماز بھی لوٹائی جائے گی۔(۱)

(۱)و لو نزح بعضہ ثم زاد في الغد نزح قدر الباقي في الصحیح خلاصۃ قولہ ’’خلاصۃ‘‘ و مثلہ في الخانیۃ، وھو مبني علی أنہ لا یشترط التوالي وھو المختار: (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الطہارۃ، باب المیاہ، فصل في البئر،ج ۱، ص:۳۶۹)؛ و لا یشترط التوالي في النزح حتی لو نزح في کل یوم دلو، جاز۔(ابن نجیم، البحر الرائق، کتاب الطہارۃ، ج۱، ص:۲۰۹)؛  وکذلک اختلفوا في التوالي في النزح، فبعضھم شرطوا التوالي، و بعضھم لم یشترطوا، ثم علی قول من لم یشترط التوالي إذا نزح بعض الماء في الیوم، ثم ترکوا النزح، ثم جاؤوا من الغد فوجدوا الماء قد ازداد فعند بعضھم ینزح کل ما فیہ، و عند بعضھم مقدار ما بقي عند ترک النزح من الأمس، وفي الفتاویٰ العتابیۃ: ھو الصحیح۔ (عالم بن علاؤ الدین الحنفي،الفتاویٰ التارخانیہ، کتاب الطہارۃ، الفصل الرابع، في المیاہ التي یجوز الوضوء بھا، ج۱، ص:۳۲۷)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص468

answered Nov 21, 2023 by Darul Ifta
...