21 views
کنویں میں پیشاب کردیا، تو اس کا کیا حکم ہے؟
(۷۸)سوال:ایک کنواں ہے، جس میں ایک بچے نے یا بڑے نے پیشاب کر دیا ہے لوگوں میں جب اس کا ذکر ہوا؛ تو لوگوں نے کہا کہ علماء دین سے اس کا مسئلہ پوچھنا چاہیے تو لوگوں نے پوچھا۔ ایک عالم دین نے بتایا کہ تین سو ڈول پانی کے نکال دیئے جائیں، کنواں پاک  ہوجائے گا۔ اب اس کنویں کا پانی نکال دیا گیا اور کچھ لوگ وضوء اور غسل کرنے لگے اور کچھ لوگ دوسرے عالم دین کے پاس گئے۔ انہوں نے بتایا کہ سارا پانی نکالنا پڑے گا، بغیر سارا پانی نکالے کنواں پاک  نہیں ہوگا، اب اس جگہ دو جماعت ہوگئی، ایک پہلے والے مسئلہ پر اٹل رہی اور کچھ لوگ دوسرے مسئلہ پر اٹل رہے، وہ کہتے ہیں کہ جب تک پورا پانی نہیں نکلے گا، ہم کنویں کو پاک نہیں سمجھیں گے اور وضو وغسل کے لیے اس پانی کو استعمال نہیں کریں گے۔ تو حضرت آپ یہ بتائیں کہ تین سو ڈول پانی سے کنواں پاک ہوا یا نہیں؟
المستفتی:  عتیق الرحمن قاسمی، مدھیہ پردیش
asked Nov 20, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: ایسی صورت میں مسئلہ تویہی ہے کہ کنویں کا کل پانی نکال دیا جائے؛ لیکن اگر کنواں بڑا ہو کہ جس کی وجہ سے تمام پانی کا نکالنا دشوار ہو، تو پھر اس میں سے دو سو سے تین سو کے درمیان ڈول نکال دیئے جائیں،تو کنواں پاک ہو جاتا ہے، تو صورت مسئولہ عنہا میں اگر مذکورہ کنویں کا سوت بھی بڑا ہے اور تین سو ڈول بھی نکال دیے، تو کنواں پاک ہو گیا، شبہ نہ کیا جائے۔(۱)

(۱)و إن تعذّر نزح کلھا لکونھا معینا فبقدر ما فیھا وقت إبتداء النزح، قالہ الحلبي یؤخذ ذلک بقول رجلین عدلین لھما بصارۃ بالماء بہ یفتی، و قیل یفتی بمائۃ إلی ثلاث مائۃ، و ھذا أیسر۔، قولہ (وقیل الخ) جزم بہ في الکنز والملتقی وھو مروي عن محمد، و علیہ الفتویٰ۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الطہارۃ، باب المیاہ، فصل في البئر، ج ۱، ص:۳۷۰؍۳۷۱)؛ و ثم في کل موضع وجب نزح جمیع الماء، ینزح حتی یغلبھم الماء، وفي الینابیع : ھو الصحیح، وفي الفتاوی العتابیۃ : و عن أبي حنیفۃ رحمہ اللّٰہ إذا نزح مائتان أو ثلاث مائۃ، فقد غلبھم الماء، وھو المختار۔ (الفتاویٰ التاتارخانیہ، کتاب الطہارۃ، الفصل الرابع، في المیاہ التي یجوز الوضوء بھا، ج۱، ص:۳۲۶)، و إذا وجب نزح جمیع الماء، ولم یکن فراغھا لکونھا معیناً، یُنزح مائتا دلو، ھکذا في التبیین، و ھذا أیسر۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیہ، کتاب الطہارۃ، النوع الثالث: ماء الآبار، ج۱، ص:۷۱)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص470

answered Nov 21, 2023 by Darul Ifta
...