153 views
پانی میں چوہے یا چھچھوندر کی مینگنی گر جائے، تو پاکی کا کیا حکم ہے؟
(۸۰)سوال:لوٹے یا بالٹی کے پانی میں چوہے کی مینگنی، یا چھچھوندر کی بیٹ اگر گر جائے، تو کیا اس پانی سے غسل درست ہے؟ دونوں کی غلاظت کا ایک ہی حکم ہے یا کچھ فرق ہے؟ اور ان دونوں کے پیشاب کا کیا حکم ہے؟
    المستفتی: محمد اسیر الدین، گورکھپور
asked Nov 20, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: اگر زیادہ گرے، تو وضوء و غسل وغیرہ درست نہیں اور اگر بہت کم ہو، تو درست ہے؛ لیکن نظافت کا تقاضا یہ ہے کہ ایسے پانی سے وضوء وغیرہ نہ کرے۔(۱)

(۱)خرء الفارۃ لا یفسد الدھن، والماء، والحنطۃ للضرورۃ مالم یظھر أثرہ و عزاہ في البحر إلی الظھیریۃ۔ (احمد بن محمد الطحطاوی، حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح، باب الأنجاس والطھارۃ عنھا، ج۱، ص۱۵۴)؛ و خبز وجد في خلالہ خرء فارۃ فإن کان الخرء صلبا رمی بہ و أکل الخبز ولا یفسد خرأ الفارۃ الدھن والماء والحنطۃ للضرورۃ إلا إذا ظھر طعمہ أو لونہ۔  (ابن عابدین، الدرالمختار مع رد المحتار، کتاب الخنثیٰ، مسائل شتی، ج۱۰، ص:۴۵۴)؛  و قال محمد بن مقاتل الرازي: لا یفسد الدھن ولا الحنطۃ مالم یتغیر طعمہ۔ وفي المرغیناني۔ یرمي خرء الفارۃ من الخبز و یؤکل إذا کان صلبا۔ ولو وقع في الدھن أو الماء لا یفسدہ، و کذا في الحنطۃ إذا کان قلیلا۔ (العینی، البنایۃ شرح ہدایۃ، کتاب الطہارۃ، باب الأنجاس و تطھیرھا، ج۱، ص:۷۴۱)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص472

answered Nov 21, 2023 by Darul Ifta
...