21 views
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
میں نے سنا ہے کہ نماز شروع کرتے وقت سامنے دیکھنا چاہئے گویا کہ کعبہ شریف کو دیکھ رہے ہیں پھر اس کے بعد سجدے کی جگہ کو دیکھنا چاہئے۔ یہ حنفی فقہ کے اعتبار سے کتنا درست ہے؟
asked Nov 20, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by محمد راجا

1 Answer

Ref. No. 2688/45-4152

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ نماز میں خشوع وخضوع کے لئے مستحب ہے کہ قیام کی حالت میں نظر سجدہ کی جگہ پر ہو، حالت رکوع میں قدموں پر سجدہ میں نگاہ ناک پر رہے اور قعدہ کی حالت میں اپنی گود پر نظر رہے، اکر کوئی شخص بیت اللہ کے سامنے نماز پڑھ رہا ہے تو اس کو بھی مذکورہ آداب کا خیال رکھنا چاہئے، اس لئے سوال میں مذکور صورت کو ضروری سمجھنا درست نہیں ہے، بلکہ بوقت تحریمہ نظر سجدہ کی جگہ رکھنا ہی مستحب ہے۔

’’ومنہا نظر المصل سواء کان رجلا أو امرأۃ لی موضع سجودہ قائما حفظا لہ عن النظر الی ما یشغلہ عن الخشوع ونظرہ الی ظاہر القدم راکعا والی أرنبۃ أنفر ساجدا والی حجرہ جالسا ملاحظا، وفی الطحطاوی تحتہ ویفعل ہذا ولو کان مشاہدا للکعبۃ علی المذہب‘‘ (حاشیۃ الطحطاوي علی مراقی الفلاح: ص: ٢٧٦)

نظرہ الی موضع سجودہ حال قیامہ والی ظہر قدمیہ حال رکوع والی أرینۃ انفہ حال سجودہ والی حجرہ حال قعودہ والی منکبہ الأیمن والأسیر منہ التسلمیۃ الأول والثانیۃ لتحصیل الخشوع‘‘ (رد المحتار: ج ١، ص: ٤٧٧)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Nov 28, 2023 by Darul Ifta
...