45 views
حوض کا دہ در دہ سے کم ہونا:
(۸۲)سوال:ایک حوض جس کا اوپرکا حصہ تو دہ در دہ سے کم ہے؛لیکن نیچے کا حصہ زیادہ ہے، یا دہ در دہ ہے، تو کیا وہ شرعی حوض کہلائے گا یا نہیں؟
المستفتی:  محمد عباس قاسمی، خضر پور کلکتہ
asked Nov 21, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق:حوض میں دہ در دہ ہونا اوپر سے ضروری ہے، اگر اوپر سے کم ہے، تو وہ شرعی حوض نہ ہوگا۔(۱)

(۱) و إن کان أعلی الحوض أقل من عشر في عشر و أسفلہ عشر في عشر أو أکثر، فوقعت نجاسۃ في أعلی الحوض حکم بنجاسۃ الأعلی۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ،، کتاب الطہارۃ، الباب الثالث في المیاہ، ج۱،ص:۷۱)؛ ولو أعلاہ عشراً و أسفلہ أقل جاز حتی یبلغ الأقل، ولو بعکسہ فوقع فیہ نجس لم یجز حتی یبلغ العشر۔ (ابن عابدین، ردالمحتار، کتاب الطہارۃ، باب المیاہ، قبیل مطلب: یطھر الحوض بمجرد الجریان، ج۱،ص:۳۴۳)، اگر کھلا ہوا پانی مقدارِ شرعی سے کم ہے، تو اس سے وضو اس وقت تک کیا جاسکتا ہے، جب تک کوئی نجاست اس میں نہ پڑے، نجاست پڑنے سے وہ حوض ناپاک ہوجائے گا  (کفایت المفتی، باب ما یتعلق بأحکام الحوض،ج۳، ص:۳۹۸)؛ فإذا کان أعلی الحوض أقل من عشر في عشر و أسفلہ عشر في عشر أو أکثر ووقعت نجاسۃ في أعلی الحوض حکم بنجاسۃ الأعلی ثم انتقض الماء و انتھی إلی موضع ھو عشر في عشر۔ (المحیط البرھاني، کتاب الطہارات، الفصل الرابع في المیاہ، ج۱، ص:۹۹)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص473

answered Nov 21, 2023 by Darul Ifta
...