الجواب وباللہ التوفیق:کنویں میں عورت گر کر مر گئی تو کنواں بلاشبہ ناپاک ہوگیا، عورت کے گرنے کے وقت جس قدر پانی تھا، اس کے نکالنے سے کنواں پاک ہو جائے گا، یکبارگی پانی نکالنا ضروری نہیں ہے، تھوڑا تھوڑا پانی نکالنے سے کنواں پاک ہو جاتا ہے۔(۲)
(۲) و إن ماتت فیھا شاۃ أو آدمي أو کلب نزح جمیع مافیھا من الماء؛ لأن إبن عباسؓ و إبن الزبیرؓ أفتیا بنزح الماء حین مات زنجي في بئر زمزم۔ (ہدایہ، کتاب الطہارۃ، فصل في البئر، ج۱،ص:۴۳)؛ أو موت شاۃ أو موت آدمي فیھا لنزح ماء زمزم بموت زنجي۔ (الطحطاوي، حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح، کتاب الطہارۃ، فصل في مسائل الآبار، ص:۳۶) ؛ و إن ماتت فیھا شاۃ أو آدمی أو کلب نزح جمیع مافیھا من الماء۔ ش أي ھذا حکمھا في الموت۔ (العینی، البنایۃ شرح الہدایہ، کتاب الطہارۃ، فصل في البئر، ج۱، ص:۴۵۲)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص474