49 views
نہاتے وقت پانی کی چھینٹیں کنویں میں گر جائیں تو کیا حکم ہے؟
(۸۷)سوال: ایک کنواں ہے، جس کی گہرائی دس فٹ ہے اور چوڑائی ڈھائی فٹ ہے، اس میں تقریباً تین فٹ پانی رہتا ہے، وضو کے لیے پانی مشین کے ذریعہ نکالا جاتا ہے، جنبی لوگ بھی اس کے قریب ہو کر نہاتے ہیں، چھینٹیں کنویں میں جاتی ہیں، تو اس کے پانی سے وضو جائز ہے یا نہیں؟
المستفتی: عبدالقادر، دھنباد
asked Nov 21, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: چھینٹوں کے احتمالات سے کنواں ناپاک نہیں ہوتا؛ لیکن کنویں کی بائونڈری کو اونچا کردینا چاہیے، نیز لوگوں کو کنویں کے بالکل قریب کھڑے ہوکر نہانے سے بھی احتیاط لازم ہے۔(۱)

(۱)وھو (أي الماء المستعمل) طاھر ولو من جنب وھو الظاھر (ابن عابدین، ردالمحتار، کتاب الطہارۃ، باب المیاہ، مبحث الماء المستعمل، مطلب في تفسیر القربۃ والثواب، ج۱، ص:۳۵۲؛ و جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیہ، ج۱، ص۲۰۵)؛  وھو (أي الماء المستعمل) والجاري ھو ما یعد جار یاعرفا، و قیل ما یذھب بتبنۃ والأول أظھر والثاني أشھر۔ (ابن عابدین، الدرالمختار مع رد المحتار، کتاب الطہارۃ، باب المیاہ، مطلب في أن التوضي من الحوض أفضل رغماً الخ، ج۱، ص:۳۳۴)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص477

answered Nov 21, 2023 by Darul Ifta
...