43 views
سرکاری نل کے پانی کا حکم؟
    (۸۸)سوال:سرکار کی طرف سے جو نل لگایا جاتا ہے، مسجد میں یا مدرسہ میں، اس پانی سے وضو بنانا کیسا ہے؟ نیز بستی میں بعض مالدار نل لگواتے ہیں، ان کے متعلق کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ نل بیاج کے  پیسے سے لگا ہے تو اس کا پانی وضو میں استعمال کرنا کیسا ہے؟
المستفتی: آس محمد، بمبئی
asked Nov 21, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق:دونوں قسم کے نلوں کا پانی استعمال کرنا اور اس سے وضو وغسل کرنا شرعاً جائز ہے(۱) اور پانی کا جب تک ناپاک ہونے کا یقین نہ ہو اس کو پاک سمجھا جائے گا۔(۲)

(۱) عن أبي سعید الخدريؓ قال: قیل یارسول اللّٰہ ﷺ أنتوضأ من بئر بضاعۃ؟ فقال رسول اللّٰہ ﷺ: إن الماء طھور لا ینجسہ شيء۔ (أخرجہ الترمذي، في سننہ، کتاب الطہارۃ، باب ما جاء أن الماء لاینجسہ شيء، ج۱، ص:۲۱، رقم :۶۶)
(۲) الیقین لا یرفع بالشک (ابن نجیم، الأشباہ والنظائر، ج۱، ص۱۳)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص477

answered Nov 21, 2023 by Darul Ifta
...