36 views
نویں سے مرا ہوا مینڈھک نکلے، تو کیا حکم ہے؟
(۹۵)سوال:ایک مردہ مینڈھک کنویں سے نکلا ہے؛ یہ معلوم نہیں کہ مینڈھک بری ہے یا سمندری ہے، کنویں کے پاک ناپاک کا کیا حکم ہے؟
المستفتی: محمد دلشاد، نوگاؤں، ضلع: سہارنپور
asked Nov 21, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق:مینڈھک جس کی انگلیوں کے درمیان سترہ، یعنی: کھال نہ ہو وہ بری ہے، کیوںکہ اس میں دم سائل ہوتا ہے، اس کے مرنے سے پانی نجس ہو جاتا ہے، یعنی: کنواں ناپاک ہو جائے گا اور دریائی مینڈھک کے مرنے سے کنواں ناپاک نہیں ہوگا، سمندری مینڈھک وہ ہے کہ اس کی انگلیوں میں کھال ہوتی ہے، جس سے انگلیاں جڑی رہتی ہیں۔(۱)

(۱) و إن مات فیہ غیر دموي و مائي مولد کسمک و سرطان و ضفدع، فلو تفتت فیہ نحو ضفدع جاز الوضوء بہ لا شربہ، لحرمۃ لحمہ۔ (ابن عابدین، الدرالمختار مع رد المحتار، کتاب الطہارۃ،  باب المیاہ مطلب،  مسئلۃ الوضوء في الفساقی، ج۱، ص:۲۹؍۳۳۱)؛  و ضفدع  إلا بریّا لہ دم سائل وھو مالا سترۃ لہ بین أصابعہ۔ أیضاً:

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص481

 

answered Nov 21, 2023 by Darul Ifta
...