الجواب وباللہ التوفیق:اس صورت میں کنواں ناپاک ہو گیا۔ جن لوگوں نے اس ناپاک پانی سے وضو کی وہ تمام نمازیں لوٹائیں؛ اور تین دن کی نمازیں لوٹائی جائیں۔’’کذا في الفقہ والفتاویٰ‘‘۔(۲)
(۲) و وجود حیوان میت فیھا أي البئر ینجسھا من ثلاثہ أیام و لیالیھا إن لم یعلم وقت وقوعہ۔ (احمد بن محمد بن اسماعیل الطحطاوی،حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح، ص:۴۱)؛ و قید بالحیوان؛ لأن غیرہ من النجاسات لا یتاتي فیہ التفصیل ولا الخلاف، بل ینجسھا من وقت الوجدان فقط۔(ایضاً)، و إن کانت قد انتفخت أو تفسخت أعادوا صلاۃ ثلاثۃ أیام و لیالیھا۔ (ابن الہمام، فتح القدیر، کتاب الطہارۃ، فصل في البئر، ج۱، ص:۱۱۱)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص482