26 views
ناپاک لنگی کو غسل کے بعد پہننا کیسا ہے؟
(۲)سوال:مذی کے ایک دو نشان لنگی میں خشک ہو گئے کیا نہانے کے بعد اسی لنگی کو گیلے بدن پر پہننا درست ہے؟ اور کیا آدمی کا بدن ناپاک نہیں ہوگا؟
فقط: والسلام
المستفتی: دانش اختر، بہار
asked Nov 22, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذی ناپاک ہے اگر بدن اور کپڑے پر لگ جائے تو ناپاکی کا حکم لگایا جائے گا تاہم لنگی میں اگر ایسی خشک ہو گئی کہ ا س کا اثر بھی معلوم نہیں ہوتا ہے، تو اس کے گیلے بدن پر لگنے سے بدن ناپاک نہیں ہوگا؛ لیکن ایسا کرنا احتیاط کے خلاف ہے؛ اس لیے دوسری لنگی جو مکمل پاک ہو اس کو استعمال کرنا چاہئے۔
’’ولو وضع قدمہ الجاف الطاہر أو نام علی نحو بساط نجس رطب ان ابتل ما أصاب ذلک تنجس وإلا فلا ولا عبرۃ بمجرد النداوۃ علی المختار کما في السراج عن الفتاویٰ‘‘ (۱)
’’کما لو نشر الثوب المبلول علی حبل نجس یابس أو غسل رجلہ ومشی علی أرض نجسۃ أو قام علی فراش نجس فعرق ولم یظہر أثرہ لا یتنجس خانیۃ‘‘(۲)
’’إذا لف الثوب النجس في الثوب الطاہر والنجس رطب فظہرت نداوتہ في الثوب الطاہر لکن لم یصر رطباً بحیث لو عصر یسیل منہ شيء ولا یتقاطر فالأصح أنہ لا یصیر نجساً وکذا لو بسط الثوب الطاہر علی الثوب النجس أو علی أرض نجسۃ مبتلۃ وأثرت تلک النجاسۃ في الثوب لکن لم یصر رطباً بحال لوعصر یسیل منہ شيء ولکن یعرف موضع النداوۃ فالأصح أنہ لا یصیر نجساً، ہکذا في الخلاصۃ‘‘(۱)
(۱) الطحطاوي، حاشیۃ الطحطاوي علی المراقي، ’’کتاب الطہارۃ: باب الأنجاس والطہارۃ‘‘: ج ۱، ص: ۱۵۸۔(دارالکتاب، دیوبند)
(۲) ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’مسائل شتیٰ‘‘: ج ۶، ص: ۷۳۳۔(زکریا بک ڈپو، دیوبند)
(۱) جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الطہارۃ: الباب السابع: في النجاسۃ وأحکامہا، والنوع الثاني: المخففۃ، الفصل الثاني: في الأعیان النجسۃ‘‘: ج ۱، ص: ۱۰۲۔(مکتبۃ فیصل، دیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج3ص28

answered Nov 22, 2023 by Darul Ifta
...