37 views
نجاست کے دھبہ کو صابون سے دھونا ضروری نہیں:
(۴)سوال:کپڑے پر اگر دھبہ ہو تو کیا اس کو صابن سے دھونا لازم ہے؟ اور کیا صابن یا آلہ (ایک قسم کا سیال مادہ) سے نہ دھوئیں، تو کپڑا ناپاک شمار ہوگا؟
فقط: والسلام
المستفتی: احمد راشد، لکھنؤ
asked Nov 22, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:  کپڑے کی نجاست کو اگر دور کر دیا گیا، تو نجاست کے اثر کا باقی رہ جانا مضر نہیں، لہٰذا دھبہ کے ہوتے ہوئے بھی ایسا کپڑا پاک ہے اور کپڑے کے دھبہ کو صابن یا آلہ سے زائل کرنا ضروری نہیں ہے۔
’’فإذا غسل طہر لأنہ اثر یشق زوالہ لأنہ لا یزول إلا بسلخ الجلد أو جرحہ فإذا کان لا یکلف بإزالۃ الأثر الذي یزول بماء حار أو صابون فعدم التکلیف ہنا أولیٰ‘‘ (۲)
’’قال ولا یضر بقاء أثر یشق زوالہ لقولہ علیہ السلام في دم الحیض اغسلیہ ولا یضرک أثرہ دفعاً للحرج‘‘(۳)
(۲) ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الطہارۃ: باب الأنجاس، مطلب في حکم الوشم‘‘: ج ۱، ص: ۳۳۰۔
(۳) عبد اللّٰہ بن محمود الحنفي، الاختیار لتعلیل المختار، ’’کتاب الطہارۃ: فصل فیما یجوز إزالۃ النجاسۃ بہ ومالا یجوز‘‘: ج ۱، ص: ۱۲۰۔(دار الرسالۃ العالمیۃ، بیروت)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج3ص30

answered Nov 22, 2023 by Darul Ifta
...