20 views
کیا نجس کپڑا کبھی بھی پاک نہیں ہو سکتا؟
(۵)سوال:مجھے ایک شبہ ہے کہ ماء قلیل جب ایک قطرہ نجاست سے ہی ناپاک ہو جاتا ہے، تو جب بالٹی میں ہم نے نجس لنگی دھوئی تو لنگی تو ناپاک ہے پانی ناپاک ہو گیا، پھر دو بارہ دھویا، تو بھی وہ ناپاک ہے، پھر تیسری بار دھویا، تو نجس لنگی پانی میں ڈالی پانی ناپاک ہو گیا، تو اس طرح کبھی بھی پاکی حاصل نہیں ہوگی اس کا تسلی بخش جواب مرحمت فرمائیں۔
فقط: والسلام
المستفتی: محمد صفوا، بندی پور
asked Nov 22, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: تین بار دھونے اور ہر بار اچھی طرح نچوڑنے سے کپڑا پاک ہو جاتا ہے، فقہاء نے تین بار دھونے سے ضرورت کی وجہ سے اس کو پاک قرار دیا ہے تاکہ لا متناہی سلسلہ سے بچا جا سکے؛ اس لئے جس کپڑے پر نجاست لگی ہو سب سے پہلے نجاست کو دور کریں پھر تین بار اچھی طرح کپڑے کو دھوئیں اور ہر بار نچوڑیں، اس سے کپڑا پاک ہو جائے گا، اب مزید کوئی وسوسہ پیدا نہ کریں۔
’’إذا تشربت النجاسۃ … یطہر بالغسل ثلاثاً‘‘(۱)
’’وأما في الثالث: فإن کان مما یمکن عصرہ کالثیاب فطہارتہ بالغسل والعصر إلی زوال المرئیۃ وفي غیرہ بتثلیثہما‘‘(۲)
’’وجہ قول أبي یوسف أن القیاس یأبي حصول الطہارۃ بالغسل بالماء أصلاً لأن الماء متی لاقي النجاسۃ تنجس سواء ورد الماء علی النجاسۃ أو وردت النجاسۃ علی الماء والتطہیر بالنجس لا یتحقق إلا أنا حکمنا بالطہارۃ لحاجۃ الناس تطہیر الثیاب والأعضاء النجسۃ والحاجۃ تندفع بالحکم بالطہارۃ عند ورود الماء علی النجاسۃ‘‘(۱)
(۱) جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الطہارۃ: الباب السابع في النجاسۃ وأحکامہا، الفصل الأول: في تطہیر الأنجاس‘‘: ج ۱، ص: ۹۶۔
(۲) ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الطہارۃ: باب الأنجاس مطلب في حکم الوشم‘‘: ج ۱، ص: ۵۴۱۔
(۱) الکاساني، بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع، ’’کتاب الطہارۃ: فصل في طریق التطہیر بالغسل‘‘: ج ۱، ص: ۸۷۔(مکتبۃ زکریا، دیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج3ص31

answered Nov 22, 2023 by Darul Ifta
...