الجواب وباللّٰہ التوفیق: نظر آنے والی نجاست مٹی یا کسی بھی چیز سے رگڑ کر اس طرح صاف کردی جائے کہ نجاست کا کوئی اثر باقی نہ رہے، تو وہ چیز پاک ہو جائے گی؛ لہٰذا گوبر کو اگر اچھی طرح گھاس پر رگڑ کر صاف کر دیا تھا، تو نماز درست ہو گئی۔
’’وعن أبي یوسف رحمہ اللّٰہ أنہ إذا مسحہ في التراب أو الرمل علی سبیل المبالغۃ یطہر وعلیہ فتویٰ من مشائخنا للبلویٰ والضرورۃ‘‘(۲)
(۲) جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الطہارۃ‘‘: ج ۱، ص: ۴۲۔
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج3ص34