38 views
اشیاء کی پاکی کے طریقے:
(۳۱)سوال:اشیاء کی پاکی کے کیا کیا طریقے ہیں مفصل بیان فرمائیں۔
فقط: والسلام
المستفتی: محمد غیور، گنگوہ
asked Nov 22, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:
اشیاء کی پاکی کے تقریباً دس طریقے ہیں:
(۱) دھونا، جیسے کپڑے وغیرہ کو دھو کر پاک کیا جاتا ہے۔
(۲) صاف کر دینا، جیسے شیشے وغیرہ کو صاف کر کے پاک کیا جاتا ہے۔
(۳) کھرچنا، یہ طریقہ منی سے پاک کرنے کے سلسلے میں مذکور ہے اگر بہت گاڑھی ہو۔(۴) ملنا اور رگڑنا یہ طریقہ اس صورت کے لئے ہے جب نجاست خشک ہونے کے بعد نظر آتی ہو۔
(۵) سوکھ جانا، یہ حکم زمین سے متعلق ہے جیسے دیواریں اینٹیں وغیرہ۔
(۶) جلانا، جیسے گوبر وغیرہ راکھ بن کر پاک ہو جاتا ہے۔
(۷) تبدیل حقیقت، یعنی ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف منتقل ہو جانا جیسے شراب کا سرکہ بن جانا۔
(۸) دباغت: یہ طریقہ خنزیر اور آدمی کے علاوہ تمام مردار جانوروں کی کھالوں کے لیے اختیار کیا جاتا ہے۔
(۹) ذکاۃ: یعنی جانوروں کو ذبح کر کے ان کی جلد کو پاک کر دینا۔
(۱۰) نزح: یعنی اگر کنویں یا ٹنکی میں نجاست گر جائے تو نجاست نکال کر پانی کی خاص مقدار نکال کر پاک کرنا۔

مذکورہ دس طریقے علامہ شامیؒ اور علامہ حصکفیؒ نے اپنی اپنی کتابوں میں کچھ اشعار میں نقل کئے ہیں:
علامہ شامیؒ نقل فرماتے ہیں:
وآخر دون الفرک والندف الجفاف
والنحت قلب العین والغسل یطہر
ولا دبغ تخلیل ذکاۃ تخلل
ولا المسح والنزح الدخول التغور
وزاد شارحہا بیتاً، فقال:
وأکل وقسم غسل بعض ونحلہ
وندف وغلی بیع بعض تقور‘‘(۱)
علامہ حصکفیؒ اس طرح فرماتے ہیں:
وغسل ومسح والجفاف مطہِّر
ونحت وقلب العین والحفر یذکر
ودبغ وتخلیل ذکاۃ تخلل
وفرک ودلک والدخول التغور
تصرفہ في البعض ندف ونزحہا
ونار وغلی غسل بعض تقور‘‘(۲)

(۱) ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الطہارۃ: باب الأنجاس‘‘: ج ۱، ص: ۵۱۸۔

(۲) أیضاً۔
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج3ص61

answered Nov 23, 2023 by Darul Ifta
...