الجواب وباللّٰہ التوفیق:ناپاک مہندی لگانے سے ہاتھ میں چڑھا ہوا رنگ ناپاک نہیں ہوگا اس لیے ہاتھ پاک ہے اس میں شبہ نہ کیا جائے، مہندی ناپاک تھی جس کو دھو دیا گیا اور ہاتھ پاک ہو گیا۔
’’اختضبت المرأۃ بالحناء النجس أو صبغ الثوب بالصبغ النجس ثم غسل کل ثلاثاً طہر وفيالخانیۃ إذا وقعت النجاسۃ في صبغ فإنہ یصبغ بہ الثوب ثم یغسل ثلاثاً فیطہر کالمرأۃ اختضبت بحناء نجس‘‘(۱)
(۱) ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’باب الأنجاس‘‘: ج ۱، ص: ۳۲۹۔
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج3ص65