33 views
بچوں کے گرائے ہوئے پتھروں سے کنویں کی پاکی یا ناپاکی کا حکم:
(۴۲)سوال:بچے اکثر کھیلتے ہوئے کنویں میں ڈھیلے یا پتھر پھینک دیتے ہیں اور ان ڈھیلوں یا پتھروں کے پاک یا ناپاک ہونے کا علم نہیں ہوتا، تو ایسی صورت میں کنویں کا کیا حکم ہوگا اور اگر کنواں ناپاک ہو گا، تو کتنا پانی نکالا جائے گا؟
فقط: والسلام
المستفتی: مہتاب عالم، روڈکی
asked Nov 23, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:مذکورہ صورت میں اگر ڈھیلوں یا پتھروں کا ناپاک ہونا معلوم نہ ہو، تو کنواں حسب سابق پاک رہے گا اور اگر ڈھیلوں یا پتھروں پر نجاست غلیظہ لگی ہوئی ہو، تو کنواں ناپاک ہوگا اور سارا پانی نکالا جائے گا۔
’’ولو وقع في البئر خرقۃ أو خشبۃ نجسۃ ینزح کل الماء‘‘(۱)
’’الیقین لا یزول بالشک، الأصل بقاء ماکان علی ماکان‘‘(۲)

(۱) جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الطہارۃ‘‘: ج ۷، ص: ۸؛ وہکذا في الفتاویٰ التاتار خانیۃ، ’’کتاب الطہارۃ‘‘: ج ۱، ص: ۳۱۸۔
(۲) ابن نجیم، الأشباہ والنظائر: ’’القاعدۃ الثالثۃ، الیقین لا یزول بالشک‘‘: ص: ۱۸۳؍ ۱۸۷۔(دارالکتاب دیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج3 ص75

answered Nov 23, 2023 by Darul Ifta
...