24 views
دماغی خلل کی وجہ سے بے پردہ پھرنے والی عورت کے شوہر کی امامت کا حکم:
(۵۲)سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں: ہندہ سانس، دمہ اور دماغی مریضہ ہے سر اور چہرے پر کپڑا رکھنا اس کے لیے بہت زیادہ پریشان کن ہے دم گھٹنے لگتا ہے، اکثر باہر پھرتی ہے، دماغی خلل ہے۔ اس کا شوہر نمازی پرہیز گار آدمی ہے، ڈانٹ ڈپٹ کرنے پر بھی وہ سر اور چہرہ پر کپڑا نہیں رکھتی تو اس کی امامت میں کوئی کراہت ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: اجمل خاں، دہلی
asked Dec 13, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وبا للّٰہ التوفیق:  بشرط صحت سوال ہندہ کے شوہر کا امام بننا درست ہے امامت میں کوئی کراہت نہیں ہے ہندہ کو گھر میں رہنے کے لیے کہا جائے اور جس کام میں واقعۃ وہ معذور ہے اس پر زبردستی نہ کی جائے۔(۱)

(۱) قولہ بشرط اجتنابہ الخ، کذا في الدرایۃ المجتبی وعبارۃ الکافی وغیرہ الأعلم بالسنۃ أولی إلا أن یطعن علیہ في دینہ لأن الناس لا یرغبون في الاقتداء بہ۔ (الحصکفي، الدر المختار، ’’کتاب الصلوۃ: باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص: ۲۹۴، زکریا دیوبند)
{وَلَا تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِّزْرَ اُخْرٰیط وَاِنْ تَدْعُ مُثْقَلَۃٌ اِلٰی حِمْلِھَا لَایُحْمَلْ مِنْہُ شَیْئٌ وَّلَوْکَانَ ذَا قُرْبٰیط اِنَّمَا تُنْذِرُ الَّذِیْنَ یَخْشَوْنَ رَبَّہُمْ بِالْغَیْبِ وَاَقَامُوا الصَّلٰوۃَط وَمَنْ تَزَکّٰی فَاِنَّمَا یَتَزَکّٰی لِنَفْسِہٖط وَاِلَی اللّٰہِ الْمَصِیْرُہ۱۸} (الفاطر: ۱۸)
وقال البدر العیني: یجوز الاقتداء بالمخالف وکل بروفاجر عما لم یکن متبدعاً بدعۃ یکفر بہا ومالم یتحقق من إمامہ مفسداً لصلاتہ في اعتقادہ۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلوۃ: باب الإمامۃ‘‘: ص: ۳۰۴، شیخ الہند دیوبند)

 

 فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص81

answered Dec 13, 2023 by Darul Ifta
...