15 views
فلمی تقریبات کے لیے
 لائٹس بنانے والی کمپنی میں کام کرنے والے کی امامت:
(۶۳)سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں:
بحیثیت مینجر میں ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں جو مختلف قسم کی لائٹس بناتی ہے، جن لائٹوں کا استعمال بڑے بڑے جلسہ جلوس، فلمی تقریبات ایڈوٹائزمنٹ وغیرہ کے لیے ہوتاہے۔ ہم سے یہ لائٹیں خریدنے والی کمپنیاں ان لائٹوں کو مذکورہ بالا کاموں کے لیے کرائے پر دیتی ہیں۔ اب مسئلہ یہہے کہ لائٹ کی اس فیکٹری میں بطور مینجر کام کرنا صحیح ہے یا نہیں؟ کیا میری کمائی حلال ہوگی۔ میں حافظ قرآن ہوں ایک مرکزی مسجد میں تراویح پڑھاتا ہوں شرعاً میری امامت کے بارے میں کیا حکم ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد فرقان عبد الغنی، جوگیشوری، ممبئی
asked Dec 14, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: آپ کے لیے مذکورہ فیکٹری میں بحیثیت مینجر کام کرنے کی شرعا گنجائش ہے؛ اس لیے کہ ا س کمپنی میں جو لائٹیں تیار کی جا رہی ہیں ان کا استعمال معصیت کے لیے براہ راست نہیں ہو رہا ہے اور نہ یہ چیزیں صرف معصیت میں استعمال ہوتی ہیں؛ اس لیے ایسی کمپنی میں ملازمت کرنا درست ہے اور اس سے حاصل شدہ آمدنی حلال ہے اور آپ کے پیچھے امامت بلاکراہت درست ہے۔(۱)

(۱) (و) جاز (بیع عصیر) عنب (ممن) یعلم أنہ (یتخذہ خمراً)؛ لأن المعصیۃ لا تقوم بعینہ بل بعد تغیرہ، وقیل: یکرہ لإعانتہ علی المعصیۃ، ونقل المصنف عن السراج والمشکلات: أن قولہ: ممن أي من کافر، أما بیعہ من المسلم فیکرہ، ومثلہ في الجوہرۃ والباقاني وغیرہما، زاد القہستاني معزیاً للخانیۃ: أنہ یکرہ بالاتفاق‘‘ (بخلاف بیع أمرد ممن یلوط بہ وبیع سلاح من أہل الفتنۃ)؛ لأن المعصیۃ تقوم بعینہ، ثم الکراہۃ في مسألۃ الأمرد مصرح بہا في بیوع الخانیۃ وغیرہا، واعتمدہ المصنف علی خلاف ما في الزیلعي والعیني، وإن أقرہ المصنف في باب البغاۃ، قلت: وقدمنا ثمۃ معزیاً للنہر أن ما قامت المعصیۃ بعینہ یکرہ بیعہ تحریماً وإلا فتنزیہاً، فلیحفظ توفیقاً‘‘ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الحظر والإباحۃ، باب الاستبراء وغیرہ، فصل في البیع‘‘: ج ۹، ص: ۵۶۰)۔
ذکر قاضي خان في فتاواہ أن بیع العصیر ممن یتخذہ خمرا إن قصد بہ التجارۃ فلا یحرم وإن قصر بہ لأجل التخمیر حرم وکذا غرس الکرم علی ہذا انتہی وعلی ہذا عصیر العنب بقصد الخلیۃ أو الخمریۃ، (ابن نجیم، الاشباہ والنظائر، ’’الفن الأول في القواعد الکلیۃ، النوع الأول، القاعدۃ الثانیۃ: الأمور بمقاصدہا‘‘: ج۱، ص: ۱۰۲)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبندج5 ص93

answered Dec 14, 2023 by Darul Ifta
...