الجواب وباللّٰہ التوفیق: شادی شدہ مرد اپنی بیوی کی اجازت اور رضامندی کے بغیر چار ماہ سے زیادہ مدت تک دور نہ رہے(۲) امام کو بیوی نے اجازت دی ہوگی اور ملازمت کی وجہ سے دور رہنے پر رضامند ہوگی لہٰذا ان کی امامت میں شبہ نہ کیا جائے۔
(۲) ویؤمر المتعبد بصحبتہا أحیاناً، ویؤیدہ ذلک أن عمر رضی اللّٰہ عنہ مما سمع في إمرأۃ تقول الطویل فواللّٰہ لولا اللّٰہ تخشیٰ عواقبہ، لزجزح من ہذا السریر جوانبہ۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب النکاح: باب القسم‘‘: ج۴، ص: ۳۸۰، زکریا دیوبند)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبندج5 ص94