الجواب وباللّٰہ التوفیق: صورت مسئولہ میں جو شخص امامت کر رہا ہے، جمعہ کی نماز پڑھاتا ہے، بچوں کو تعلیم دیتا ہے، وہی عیدین کی نماز پڑھانے کا مستحق ہے، اختلاف کرنا ہر گز جائز نہیں اور بغیر وجہ شرعی کسی کام سے (شرعی کاموں سے) کسی کو علیحدہ کرنا جائز اور درست نہیں ہے۔(۱)
(۱) اعلم أن صاحب البیت ومثلہ إمام المسجد الراتب أولی بالإمامۃ من غیرہ۔ (الحصکفي، الدر المختار مع الرد، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج ۲، ص: ۲۹۷)
دخل المسجد من ہو أولی بالإمامۃ من إمام المحلۃ، فإمام المحلۃ أولی، کذا في القنیۃ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلوۃ، الباب الخامس فيالإمامۃ، الفصل الثاني في بیان من ہو أحق بالإمامۃ‘‘: ج۱، ص: ۱۴۱)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبندج5 ص99