35 views
عالم، مفتی اور نماز کے مسائل سے واقف کی موجودگی میں امامت کا حقدار کون ہے؟
(۷۸)سوال: ایک شخص جو جید عالم اور مفتی ہے، اس کو مسائل سے بہترین واقفیت ہے  وہ اپنے گاؤں میںامامت کرنا چاہتا ہے ان کا کہنا ہے کہ جمعہ وعیدین اور نماز جنازہ وغیرہ پڑھانے کا زیادہ حقدار میں ہوں جب کہ اس کے علاوہ گاؤں میں کوئی مفتی اس سے زیادہ مسائل سے واقف نہیں ہے تو کون زیادہ حقدار ہے، گاؤں والوں کو کس کا انتخاب کرنا چاہئے؟
فقط: والسلام
المستفتی: مصلح الدین، غازی پور
asked Dec 14, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: جو آدمی نمازیوں میں سب سے زیادہ لائق ہو اور نماز وغیرہ کے مسائل سے زیادہ واقف ہو، متبع شریعت ہو، قرآن کریم صحیح پڑھتا ہو ایسے شخص کو امام بنانا چاہئے، امامت ایک جلیل القدر منصب ہے اس کے لیے کسی اچھے وجید عالم کو ہی منتخب کیا جانا چاہئے تاہم فتنہ وفساد سے بچنے کی ہر ممکن کوشش اہل مسجد پر لازم ہے۔
’’والأحق بالإمامۃ تقدیما بل نصباً، الأعلم بأحکام الصلوٰۃ فقط صحۃ وفسادا بشرط اجتنابہ للفواحش الظاہرۃ … ثم الأحسن تلاوۃ وتجویدا للقراء ۃ ثم الأورع‘‘(۱)

(۱) ابن عابدین،  رد المحتار، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج ۲، ص: ۲۹۴، زکریا دیوبند۔
عن عبداللّٰہ بن مسعود رضي اللّٰہ عنہ قال: قال لنا علیہ السلام: یؤم القوم أقرأہم لکتاب اللّٰہ وأقدمہم قراء ۃ۔ (أخرجہ مسلم في صحیحہ، ’’کتاب المساجد ومواضع الصلوۃ، باب من أحق بالإمامۃ‘‘: ج۱، ص: ۲۳۶، رقم:۶۷۳)
ثم الأحسن تلاوۃ وتجویداً، ومعنی الحسن في التلاوۃ أن یکون عالماً بکیفیۃ الحروف والوقف وما یتعلق بہا۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص: ۲۹۴، زکریا)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبندج5 ص106

 

answered Dec 14, 2023 by Darul Ifta
...