الجواب وباللّٰہ التوفیق: منتظمہ کمیٹی کا مقرر کردہ امام ہی امام ہے جس کو لکنت وغیرہ اعذار کی وجہ سے علاحدہ کردیا گیا وہ امام ہی نہیں ہے؛ البتہ جو نمازیں سابق امام کی اقتداء میں پڑھی گئیں وہ نمازیں سب کی ادا ہوگئیں اعادہ کی ضرورت نہیں ہے۔ امام کو چاہئے کہ اختلافات کا باعث نہ بنے منتظمہ کمیٹی کو تقرر کرنے اور علاحدگی کا پورا اختیار حاصل ہے اس کے فیصلہ پر عمل ضروری ہے۔(۱)
(۱) إعلم أن صاحب البیت ومثلہ إمام المسجد الراتب أولیٰ بالإمامۃ من غیرہ مطلقاً۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص:۲۹۷)
(۲) ولو أم قوما وہم لہ کارہون إن الکراہۃ لفساد فیہ أولأنہم أحق بالإمامۃ منہ کرہ لہ ذلک تحریماً۔ (أیضًا:)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبندج5 ص108