الجواب وباللّٰہ التوفیق: اچھا پڑھنے والے حافظ کو امام مقرر کیا جائے اور اختلاف کی صورت میں امامت کے لیے قرعہ اندازی درست ہے؛ لیکن قرعہ میں انہی کے نام شامل کئے جائیں کہ جو قرآن صحیح پڑھتے ہیں۔(۱)
(۱) ثم الأحسن تلاوۃ وتجوید أفاد بذلک أن معنی قولہم أقرأ أي أجود لا أکثرہم حفظاً ومعنی الحسن فيالتلاوۃ أن یکون عالماً بکیفیۃ الحروف والوقف وما یتعلق بہا۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص:۲۹۵)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبندج5 ص109