39 views
ولد الزنا وغیر ولد الزنا میں امامت کا حقدار کون ہے؟
(۸۵)سوال: ولدالزنا باشرع شخص جس کا یہ عیب عندالناس مشہور اور معروف ہو اس کی امامت سے مقتدی بھی سب خوش ہوں حالاںکہ دوسرا باشرع شخص بھی موجود ہے جو اس عیب سے بھی مستثنیٰ ہے ایسی حالت میں اس کی امامت کا کیا حکم ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: نفیس احمد، بجنور
asked Dec 14, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: اس صورت میں جو امام مقرر ہے اگرچہ بقول آپ کے ولدالزنا ہے مگر باشرع، دیندار، عالم دین ہونے کی بناء پر اسی کو امامت پر باقی رکھنا چاہئے ورنہ امامت کھیل بن کر رہ جائے گی اور لوگوں کی نظروں میں امام کی عظمت و وقار گھٹ جائے گا۔(۱)

(۱) والأحق بالإمامۃ الأعلم بأحکام الصلوۃ فقط صحۃ وفساداً بشرط اجتنابہ للفواحش الظاہرۃ، وحظہ قدر فرض ثم۔ الأحسن تلاوۃ وتجویداً للقراء ۃ ثم الأورع ثم الأسن ثم الأحسن الخ۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص: ۲۹۴)
اجعلوا أئمتکم خیارکم فإنہم وفدکم فیما بینکم وبین ربکم۔ (سنن الدار قطني، ’’باب تخفیف القرأۃ لحاجۃ‘‘: رقم: ۱۸۸۱)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبندج5 ص113

 

answered Dec 14, 2023 by Darul Ifta
...