20 views
بدعتی امام کا دسواں وغیرہ منانا:
(۹۶)سوال: زید جوکہ بدعتی ہے اس کے اندر وہ تمام قباحتیں ہیں جس سے اسلام نے منع کیا ہے مثلاً محرم، دسواں، تیجہ ،قبر پر ستی اور عرس وغیرہ کو شرعاً صحیح ماننا اور قبروں پر پھول، چادر ڈالنا اور پھول چڑھانا، بعد نماز عصر وفجر الفاتحہ کہنا، پتہ نہیں اس کا کیا مطلب ہے؟ اور بہت سی خرافات ہیں اس کے اندر جس شخص میں یہ اوصاف قبیحہ کوٹ کوٹ کر بھرے ہوں، آیا ایسے شخص کو امام بنایا جائے یا نہیں؟ نیز اس کی وجہ سے دو گروہ ہوگئے، بعض تو اس امام ہی کے پیچھے نماز پڑھ لیتے ہیں اور بعض تو مسجد میں آ کر الگ نماز پڑھتے ہیں، ایسے شخص کے بارے میں شرعاً کیا حکم ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: مرزا رشید احمد قاسمی، گورکھپور
asked Dec 16, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: جو شخص امامت کا اہل نہ ہو، بدعات کا مرتکب ہو مسلمانوں میں گروہ بندی اور اختلاف کا مرتکب ہو۔ ایسے شخص کو امام بنانا مکروہ تحریمی ہے(۱)، اگر کوئی امامت کا اہل نماز پڑھانے والا نہ ہو تو فاجر کے پیچھے نماز ادا ہوجائے گی؛ لیکن کراہت تحریمی کے ساتھ کہ فرض کی ادائیگی ہوگی ثواب کا حصول نہیں ہوگا۔(۱)

(۱) بدعتی کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔ (رشید احمد گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ، فتاویٰ رشیدیہ، بدعتی کی امامت کا حکم: ص: ۳۵۲، جسیم بکڈپو، دہلی)
(۱) ولو صلی خلف مبتدع أو فاسق فہو محرز ثواب الجماعۃ لکن لاینال مثل ما ینال خلف تقي کذا في الخلاصۃ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الخامس في الإمامۃ، الفصل الثالث في بیان من یصلح إماماً لغیرہ‘‘: ج ۱، ص: ۱۴۱)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص123

answered Dec 16, 2023 by Darul Ifta
...