59 views
بوقت معراج اللہ تعالیٰ اور حضور Bکے جسم کو ایک ماننے والے کی امامت:
(۱۰۴)سوال: ہمارے امام صاحب کا کہنا ہے کہ آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی معراج کے وقت خدائے تعالیٰ کا جسم اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم ایک ہوگیا تھا تو اس کی امامت درست ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد اشرف علی
asked Dec 16, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: اس شخص کا قول غلط ہے اور اہل سنت والجماعت اور اہل اسلام کے عقیدہ کے خلاف ہے، لہٰذا اس کے پیچھے نماز نہ پڑھیں۔ اگر وہ شخص اپنے اس عقیدہ سے باز آ جائے اور توبہ کرلے تو آئندہ اس کی امامت درست ہوگی۔(۱)
’’عن عبد اللّٰہ ابن مسعود أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ‘‘(۲)
’’عن أبي ہریرہ رضي اللّٰہ عنہ، عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال لو أخطأتم حتی تبلغ خطایاکم السماء ثم تبتم لتاب علیکم‘‘(۳)

(۱) وإن أنکر بعض ما علم من الدین ضرورۃ کفر بہا کقولہ: إن اللّٰہ تعالیٰ جسم کالأجسام و في الشامیۃ قولہ کقولہ جسم کالأجسام وکذا لو لم یقل کالأجسام، وأما لو قال لا کالأجسام فلا یکفر لأنہ لیس فیہ إلا إطلاق لفظ الجسم الموہم للنقص فرفعہ بقولہ لا کالأجسام فلم یبق إلا مجرد الإطلاق وذلک معصیۃ۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الإمامۃ، مطلب: البدعۃ خمسۃ أقسام‘‘: ج۲، ص: ۳۰۱، ۳۰۰، مکتبۃ: زکریا دیوبند)
(۲) أخرجہ ابن ماجہ   في سننہ، ’’کتاب الزہد: باب ذکر التوبۃ‘‘: ص: ۳۱۳،  رقم: ۴۲۵۰، نعیمیہ۔
(۳) أیضًا:رقم: ۴۲۵۱۔

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص131

 

answered Dec 16, 2023 by Darul Ifta
...