23 views
مزارات پر فاتحہ خوانی کرنے والے کی امامت:
(۱۰۵)سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں:
میرے محلے کی مسجد میں امام صاحب بریلوی ہیں وہ مزارات وغیرہ پر جاتے ہیں لوگوں کو فاتحہ خوانی  وغیرہ کی تلقین بھی کرتے رہتے ہیں، پوچھنا یہ ہے کہ میں دیوبندی مسلک کو ماننے والا ہوں تو اس امام کے پیچھے میری نماز ہوگی یا نہیں؟ اس محلے میں اور اس کے قریب کوئی اور مسجد بھی موجود نہیں ہے کہ میں اس میں نماز پڑھ سکوں ، اس صورت میں تنہا گھر میں نماز پڑھنا میرے لیے درست ہے یا نہیں؟ ’’بینوا وتوجروا‘‘
فقط: والسلام
المستفتی: محمد شفیق، مراد آباد
asked Dec 16, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: بشرط صحت سوال اگر امام صاحب کے عقائد شرکیہ اور کفریہ نہ ہوں تو تنہا نماز پڑھنے سے بہتر ہے کہ آپ اسی امام صاحب کے پیچھے نماز ادا کریں ؛البتہ فقہاء نے بدعتی امام کے پیچھے نماز پڑھنے کو مکروہ لکھا ہے؛ لیکن بدعتی کے پیچھے پڑھی گئی نماز ہو جائے گی آپ کو جماعت کا ثواب بھی ملے گا۔
’’قال الحصکفي: ویکرہ تنزیہاً إمامۃ مبتدع لا یکفر بہا، وإن کفر بہا فلا یصح الاقتداء بہ أصلا … وقال: صلی خلف فاسق أو مبتدع، نال فضل الجماعۃ، قال ابن عابدین: قولہ: ’’نال فضل الجماعۃ‘‘ أفاد أن الصلاۃ خلفہما أولٰی من الإنفراد‘‘(۱)
’’(قولہ: وہي اعتقادالخ) عزا ہذا التعریف في ہامش الخزائن إلی الحافظ ابن حجر في شرح النخبۃ، ولایخفی أن الاعتقاد یشمل ما کان معہ عمل أو لا؛ فإن من تدین بعمل لا بد أن یعتقدہ … الخ‘‘(۲)

(۱) ابن عابدین،  رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج ۲، ص: ۲۹۶، ۲۹۸۔
(۲) أیضًا: ص: ۲۹۴۔

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص133

answered Dec 16, 2023 by Darul Ifta
...