20 views
وہابی کی امامت کا حکم کیا ہے؟
(۱۰۸)سوال: امام عقائد و مسلک کے اعتبار سے اپنے کو وہابی کہتا ہے اور علماء دیوبند اور مسلک حنفیہ کے اندر جھول ونقائص بیان کرتا ہے اور صریح احادیث گھڑتا ہے وہ شخص کہتا ہے ایک کتاب لکھی جا چکی ہے کہ جن مسائل میں جھول تھا احناف نے ان سے رجوع کرلیا ہے اور مولانا اشرف علی تھانویؒ کی کتاب بہشتی زیور میں کمی اور نقائص بیان کرتا ہے اور مولانا شاہ عبدالقادر صاحبؒ کی تفسیر موضح القرآن سے بنی اسرائیل کی روایت بیان کرتا ہے اور کہتا ہے کہ اگر فجر کی سنتیں چھوٹ جائیں تو فجر کے فرض ادا کرنے کے فوراً بعد ترک شدہ سنتوں کو پڑھنا صحیح ہے ایسے امام کا دیوبندی حضرات کی امامت کرنا جائز ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: حافظ مسعود، میرٹھ
asked Dec 16, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: امامت ِ نماز ایک اہم اور عظیم منصب ہے اس کے لیے صحیح العقیدہ حنفی امام متعین کیا جائے تاکہ نماز اس کے پیچھے سبھی مقتدیوں کی درست اور صحیح ہوجائے(۲) اور ایسے فاسد العقیدہ امام کو معزول کردینا چاہئے۔(۳)

 الأعلم بالسنۃ أولی إلا أن یطعن علیہ في دینہ لأن الناس لایرغبون في الاقتداء بہ۔ (ابن عابدین، رد المحتار علی الدر المختار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص: ۲۹۴)
(۳) ویکرہ إمامۃ عبد وأعرابي وفاسق۔ (أیضًا)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص135

answered Dec 16, 2023 by Darul Ifta
...