الجواب و باللّٰہ التوفیق: بزرگوں کے ناموں کی منت ماننا اور پھر ان کے ناموں سے بکرے ذبح کرنا اور ان کا کھانا یہ سب باتیں حرام اور ناجائز ہیں ۔ {ولا تأکلوا مما لم یذکراسم اللہ علیہ} اور {ما أہل لغیراللّٰہ} پس اس شخص کی امامت مکروہ تحریمی ہے؛ کیوں کہ وہ شخص گناہگار ہے۔(۱)
(۱) فہو کالمبتدع تکرہ إمامتہ بکل حال بل مشی في شرح المنیۃ علی أن کراہۃ تقدیمہ کراہۃ تحریم لما ذکرنا۔ (ابن عبادین، رد المحتار علی الدر المختار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب خمسۃ أقسام‘‘: ج۲، ص: ۲۹۹)
وحاصلہ إن کان ہوی لایکفر صاحبہ تجوز الصلاۃ خلفہ مع الکراہۃ وإلا فلا۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ، الباب الخامس في الإمامۃ، الفصل الثالث في بیان من یصلح إمامًا لغیرہ‘‘: ج۱، ص: ۱۴۱)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص136