52 views
بد کردار شخص کی امامت:
(۱۱۲)سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین مسئلہ ذیل کے بارے میں:
ایک حافظ صاحب جوکہ ایک بدنام آدمی ہیں انہوں نے کئی مرتبہ زنا کا ارتکاب کیا اور وہ مسجد کی جائے نماز اور لوٹے کئی مرتبہ چرا کر اپنے گھر لے گئے اور اپنے مفاد کی خاطر دوسرے عالم با عمل پر الزام لگا کر اس کو مدرسہ سے نکلوا دیا اور امامت سے بھی، کیوں کہ یہ خود امامت کر رہا ہے؛ اس لیے اس کو بدنام کر دیا موصوف کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟ اور یہ شخص مدرسہ کے بچوں کو پڑھا سکتا ہے یا نہیں اور ان حافظ صاحب کے پیچھے تراویح پڑھنا صحیح ہے یا نہیں؟
فقط:والسلام
المستفتی: مطلوب خان، راجستھان
asked Dec 16, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ امام جس نے زنا کا ارتکاب کیا ہے اور مسجد کے لوٹے اور جائے نماز اپنے گھر لے گئے بلاشبہ فاسق ہے اور فاسق کو امام بنانا مکروہ تحریمی ہے۔در مختار میں ہے ’’ویکرہ إمامۃ عبد وفاسق وقال في رد المحتار قال في الشرح علیہ علی أن کراہۃ تقدیمہ کراہۃ تحریم‘‘ (۱) بس اس کے پیچھے نماز کراہت تحریمی کے ساتھ ادا ہوئی ہے۔ ضروری ہے کہ اس کو امام نہ بنایا جائے اور اگر وہ امام ہے تو اس کو الگ کر دیا جائے اور ایسے بد کردار مدرس سے بچوں کو تعلیم نہ دلوائی جائے۔(۲)

(۱) ابن عابدین، رد المحتار مع الدرالمختار، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمامۃ: البدعۃ خمسۃ أقسام‘‘: ج ۲، ص: ۲۹۹۔
(۲) لا تجوز إمامۃ الفاسق بلا تأویل کالزاني وشارب الخمر۔ (العیني، البنایۃ شرح الہدایۃ، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمامۃ‘‘: ج ۲، ص: ۳۳۳، نعیمیہ دیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص140

answered Dec 16, 2023 by Darul Ifta
...