26 views
ناجائز تعلقات قائم کرنے والے کی امامت:
(۱۱۶)سوال: خالد نے طالب علمی کے زمانے سے ہی تعویذ گنڈے کے بہانے ایک لڑکی سے تعلقات پیدا کیے جب خالد اپنے وطن واپس گیا  تو وہاں شادی کرلی، لڑکی والوں سے عالم ہونے کے باوجود ایک غلط رسم کے تحت پندرہ ہزا روپے تلک کے وصول کیے۔ کچھ عرصہ بعد وطن میں اپنی پاک دامن بیوی پر حاملہ ہونے کا الزام لگا کر طلاق دے دی ،بیوی کی ڈاکٹری کرانے پر وہ الزام غلط ثابت ہوا، اس کے بعد جس لڑکی سے طالب علمی کے زمانے سے تعلقات رکھتا تھا اس سے دوسرا نکاح کیا تھوڑا عرصہ گزرنے کے بعد تیسرا نکاح کیا اس کے بعد عالم ہونے کی بناء پر امام کے عہدہ پر فائز ہو گیا۔ گاؤں کی ایک مسجد میں خالد کی ان حرکتوں کی وجہ سے نمازی حضرات مصلیٰ سے اتار چکے ہیں۔ نہ صرف مصلیٰ سے اتارا؛ بلکہ گاؤں والوں نے میٹنگ بلائی اور مفتی حضرات نے فیصلہ دیا کہ شریعت کا حکم ہے کہ  ایسے شخص کو اسّی درّے لگائے جائیں۔ اپنے عیبوں پر پردہ ڈالنے کے لیے خالد بارہا جھوٹ بولتا رہا خالد جس جگہ امامت کے فرائض انجام دے رہا ہے وہاں کے لوگوں کو خالد کے گزرے ہوئے حالات کا صحیح علم ہو گیا ہے۔ اس کے جھوٹ کی قلعی کھل گئی ہے کیا ایسے عالم کی اقتداء میں نماز درست ہوگی؟ خالد امامت کے لائق ہے؟ کیا تلک کی رقم طلب کرنا جائز ہے؟ ’’بینوا وتوجروا‘‘۔
فقط: والسلام
ایم، اے: نظامی، تلنگانہ
asked Dec 16, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: خالد کے جو حالات سوال میں تحریر ہیں ان کی روسے خالد کو امام بنانا مکروہ تحریمی ہے اس کو معزول کرنا جائز ہے(۱)  اور تلک کی رقم لینا قطعاً جائز نہیں۔

(۱) ویکرہ إمامۃ عبد وأعرابي وفاسق وأعمیٰ ونحوہ الأعشیٰ۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج ۱، ص: ۸۵)
قولہ وفاسق) من الفسق، وہو الخروج عن الاستقامۃ، ولعل المراد بہ من یرتکب الکبائر کشارب الخمر والزاني وآکل الربا ونحو ذلک، کذا في البرجندی۔ (ابن عابدین، رد المحتار مع الدر المختار، ’’کتاب الصلوٰۃ: باب الإمامۃ‘‘: ج ۱، ص: ۵۶۰، ۵۶۱، سعید کراچی)
ولذا کرہ إمامۃ الفاسق العالم لعدم اہتمامہ بالدین فتجب إہانتہ شرعاً فلا یعظم بتقدیمہ لإمامۃ وإذا تعذر منعہ ینتقل عنہ إلی غیر مسجدہ للجمعۃ وغیرہا وإن لم یقم الجمعۃ إلا ہو تصلي معہ۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلوٰۃ: فصل في بیان الأحق بالإمامۃ‘‘: ص: ۳۰۲، ۳۰۳، شیخ الہند دیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص144

 

answered Dec 16, 2023 by Darul Ifta
...