الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ حافظ کو امام بنانا مکروہ تحریمی ہے۔(۱) نماز فرض ہو یا تراویح کی امامت دونوں کا ایک حکم ہے۔ اگر مسجد یا محلہ کے افراد اسی کو امام بنانا چاہیں تو وہ بڑی غلطی کریں گے۔ پس مذکورہ صورت میں مقتدی دوسری مسجد میں نماز تراویح پڑھ سکتے ہیں۔(۲)
(۱) وتکرہ إمامۃ العبد والأعرابي والأعمیٰ والفاسق وولد الزنا فإن تقدموا جاز۔ (إبراہیم بن محمد بن إبراہیم، ملتقی الأبحر، ’’کتاب الصلوٰۃ‘‘: ص: ۹۱)
(۲) عن عبد اللّٰہ بن مسعود رضي اللّٰہ عنہ قال سمعت النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم یقول إن أشد الناس عذاباً عند اللّٰہ المصورون۔ (أخرجہ البخاري، في صحیحہ، ’’کتاب اللباس، باب بیان عذاب المصورین یوم القیامۃ‘‘: ج۲، ص: ۸۴۰، رقم: ۵۹۵۰)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص147