64 views
لوطی کی امامت اور لواطت کی سزا کیا ہے؟
(۱۲۴)سوال: زید امام ہے مگر عمر سے لواطت کرتا ہے، کیا زید کی امامت درست ہے؟ سزا دونوں کو دی جائے گی یا ایک کو، ہندوستان چوں کہ دار الحرب ہے، کیا دار الحرب میں لواطت کی سزا دے سکتے ہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: ذاکر حسین، دہلی
asked Dec 16, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگر سوال صحیح ہے تو حکم یہ ہے کہ صورت مذکورہ میں زید کی امامت درست نہیں ہے اور اگر کوئی امام نہ ہو یا زبردستی زید کو امام بنا دیا گیا ہے، تو پھر ایسی صورت میں کراہت کے ساتھ زید کی امامت درست ہوگی اور نماز بھی ہو جائے گی، مگر زبردستی امام بنانے والالائق تہدید اور گنہگار ہوگا۔ اور لواطت کی سزا میں ائمہ کے درمیان اختلاف ہے۔ صاحبین اور امام شافعی رحمۃ اللہ علیہم کا قول یہ ہے کہ فاعل اگرمحصن (شادی شدہ) ہے، تو اس کو رجم کیا جائے گا ورنہ سو کوڑے مارے جائیں گے اور مفعول بہ کو بقول امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ سو کوڑے لگائے جائیں گے اور شہر بدر کیا جائے گا اور امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کا دوسرا قول یہ ہے کہ فاعل ومفعول بہ دونوں کو قتل کیا جائے گا، ’’ کما في حدیث عکرمۃ: فاقتلوا الفاعل والمفعول بہ‘‘(۱) اور امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کا قول یہ ہے کہ لوطی کو رجم کیا جائے گا، محصن ہو یا غیر محصن ’’کما في روایتہ فارجموا الأعلیٰ والأسفل‘‘(۲) اور سیدنا امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک لوطی پر شرعاً کوئی حد اور سزا متعین نہیں ہے؛ بلکہ امام المسلمین کی صوابدید پر ہے۔ وہ جس قدرمصلحت سمجھے تعزیر جاری کر سکتا ہے؛ پس اسے اختیار ہے کہ وہ لواطت کے عادی ہونے کی صورت میں قتل بھی کرے۔(۳) اور امام صاحب کے قول کی حکمت یہ ہے کہ معاملہ لواطت انسانی؛بلکہ حیوانی طبیعت کے بھی خلاف ہے؛ لہٰذا اس پر قانون حد جاری نہ ہوگا؛ پس زجر وتوبیخ اور مصلحت پر سزا مبنی ہوگی اور یہی مطلب ہے ان تمام اقوال اور احادیث کا جن میں قتل وغیرہ کرنے کا ظاہراً حکم ہے کہ ضرب شدید بھی کبھی موجب قتل ہوتا ہے؛ پس چوںکہ ہمارا مسلک حنفی ہے؛ اس لیے اگر کوئی امام المسلمین ہے تووہ اپنے طور پر مطابق ما حول سزا متعین کرے اور اگر کوئی امام نہیں ہے اور اسلامی ملک نہیں ہے؛ بلکہ دار الحرب ہے، تو صرف زجر وتوبیخ کی جائے گی ملامت کی جائے، اور اس سزا میں فاعل و مفعول دونوں کو شامل کیا جائے گا اور ان کو مجبور کیا جائے کہ وہ اپنی عادت چھوڑ دیں۔(۴)

(۱) المرغیناني، ہدایۃ، ’’کتاب الحدود: باب الوطي الذي یوجب الحد والذي لا یوجبہ‘‘: ج ۲، ص: ۵۱۶۔
(۲) أیضًا۔
(۳) ومن عکرمہ عن ابن عباس رضي اللّٰہ عنہ، قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم من وجدتموہ یعمل عمل قوم لوط فاقتلوا الفاعل والمفعول بہ، رواہ الترمذي وابن ماجہ۔ (ملا علي قاري، مرقاۃ المفاتیح، ’’کتاب الحدود، الفصل الأول‘‘: ج ۷، ص: ۱۴۷، رقم: ۳۵۷۵، اشرفیہ دیوبند)
(۴) ویکرہ إمامۃ عبد … وفاسق … (قولہ وفاسق) من الفسق۔ وہو الخروج عن الاستقامۃ، ولعل المراد بہ من یرتکب الکبائر کشارب الخمر والزاني وآکل الربا ونحو ذلک۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمامۃ، مطلب فيتکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج ۲، ص: ۲۹۸)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص150

 

answered Dec 17, 2023 by Darul Ifta
...